ایک سجدے کی آرزو کرتے

ایک سجدے کی آرزو کرتے

ایک سجدے کی آرزو کرتے

زندگی کٹ گئی وضو کرتے

تیری آنکھوں کی راہ تک پہنچے

کوزہ و ساغر و سبو کرتے

ہم نہ سمجھے کہ ہے عبادت کیا

رہ گئے صرف تو ہی تو کرتے

تیری نظریں پہنچ گئیں ورنہ

ہم کہاں تیری جستجو کرتے

دیکھ لیتے ہمارا حسنِ نظر

آئینہ اپنے روبرو کرتے

چاند چہرے کو، رات زلفوں کو

کچھ تو تشبیہ میں غلو کرتے

اور عالَم بھی منتظر تھے سلام

کب تلک شوقِ رنگ و بو کرتے